LITTLE KNOWN FACTS ABOUT URDUPOETRY,DANIKIBATAIN,ALLAMAIQBALPOETRY,ISHQPOETRY,.

Little Known Facts About urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry,.

Little Known Facts About urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry,.

Blog Article

خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے

that includes the profound and motivational poems of Allama Iqbal, this page is ideal for many who admire his literary genius and philosophical thoughts.

ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کو آپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں

سرشکِ چشمِ مُسلم میں ہے نیساں کا اثر پیدا سرشکِ چشمِ مُسلم میں ہے نیساں کا اثر پیدا

نہیں تیرا نشیمن قصر_سلطانی کے گنبد پر تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

ایک نوجوان کے نام ترے صوفے ہیں افرنگی ترے قالیں ہیں ایرانی لہو مجھ کو رلاتی ہے جوانوں کی تن آسانی ..

غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں

وجود_زن سے ہے تصویر_کائنات میں رنگ اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز_دروں

دلیلِ صُبحِ روشن ہے ستاروں کی تنک تابی دلیلِ صُبحِ روشن ہے ستاروں کی تنک تابی

دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو شورش سے بھاگتا ہوں دل ڈھونڈتا ہے میرا ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو مرتا ہوں خامشی پر یہ آرزو ہے میری دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو آزاد فکر سے ہوں عزلت میں دن گزاروں دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو لذت سرود کی ہو چڑیوں کے چہچہوں میں چشمے کی شورشوں میں باجا سا بج رہا ہو گل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کا ساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں_نما ہو ہو ہاتھ کا سرہانا سبزے کا ہو بچھونا شرمائے جس سے جلوت خلوت میں وہ ادا ہو مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بلبل ننھے سے دل میں اس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو صف باندھے دونوں جانب بوٹے ہرے ہرے ہوں ندی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو ہو دل_فریب ایسا کوہسار کا نظارہ پانی بھی موج بن کر اٹھ اٹھ کے دیکھتا ہو آغوش میں زمیں کی سویا ہوا ہو سبزہ پھر پھر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنی جیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو مہندی لگائے سورج جب شام کی دلہن کو سرخی لیے سنہری ہر پھول کی قبا ہو راتوں کو چلنے والے رہ جائیں تھک کے جس دم امید ان کی میرا ٹوٹا ہوا دیا ہو بجلی چمک کے ان کو کٹیا مری دکھا دے جب آسماں پہ ہر سو بادل گھرا ہوا ہو پچھلے پہر کی کوئل وہ صبح کی موذن میں اس کا ہم_نوا ہوں وہ میری ہم_نوا ہو کانوں پہ ہو نہ میرے دیر و حرم کا احساں روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر_نما ہو پھولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے رونا مرا وضو ہو نالہ مری دعا ہو اس خامشی میں جائیں اتنے بلند نالے تاروں کے قافلے کو میری صدا درا ہو ہر دردمند دل کو رونا مرا رلا دے بے_ہوش جو پڑے ہیں شاید انہیں جگا دے

Indeed, in check out of its function, faith stands in increased need to have of a rational foundation of its greatest concepts than even the dogmas of science.

نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے جہاں ہے تیرے لیے تو نہیں جہاں کے لیے یہ عقل و دل ہیں شرر شعلۂ_محبت کے وہ خار_و_خس کے لیے ہے یہ نیستاں کے لیے مقام_پرورش_آہ_و_نالہ ہے یہ چمن نہ سیر_گل urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry, کے لیے ہے نہ آشیاں کے لیے رہے_گا راوی و نیل و فرات میں کب تک ترا سفینہ کہ ہے بحر_بیکراں کے لیے نشان_راہ دکھاتے تھے جو ستاروں کو ترس گئے ہیں کسی مرد_راہ_داں کے لیے نگہ بلند سخن دل_نواز جاں پرسوز یہی ہے رخت_سفر میر_کارواں کے لیے ذرا سی بات تھی اندیشۂ_عجم نے اسے بڑھا دیا ہے فقط زیب_داستاں کے لیے مرے گلو میں ہے اک نغمہ جبرائیل_آشوب سنبھال کر جسے رکھا ہے لا_مکاں کے لیے

ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی

آج کسی کو بھی جلدی نہیں گھر جانے کی آج کسی کو بھی جلدی نہیں گھر جانے کی قصہ تو نیا ہے، مگر بات ہے وہی پرانی سی .. نادر سلیم خان

انصاف ایک بیکراں خزانہ ہے۔ لیکن ہمیں اسے رحم کے چور سے محفوظ رکھنا چاہیے۔

He pressured them to review really hard, hardly ever quit and take a look at more durable to achieve the bigger intention. Don’t prevent for the meager plans in everyday life. launch your intellect from your chains of dread, boundaries, and slavery. Only by doing this, youngsters can finally turn out to be leaders of your nation. The character of Iqbal was revolutionized.

Report this page